سوال کا متن:
اگر کوئی مفتی غلط فتوی دے مثلا فاصلہ شرعی سفر کا نہیں تھا صر ف 10 کیلو مٹر تھا، اور مفتی نے فتوی دیا کہ یہ سفر ہے ، کیا یہ نمازیں واجب الاعادہ ہیں؟ براہ کرم، جواب مستند د لائل کے ساتھ دیں ۔
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 919-836/B= 8/1438
77.25 (سوا ستہتر) کلومیٹر یا اس سے زیادہ مسافت کا سفر کرنے کے ارادے سے جب آدمی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو وہ شرعی مسافر ہوتا ہے، اگر کسی نے دس کلومیٹر کی مسافت پر مسافر شرعی ہونے کا فتوی دیدیا تو وہ قابل التفات اور معتبر نہ ہوگا، اگر نماز قصر کرلی ہے تو دوبارہ نماز کا اعادہ کرے، یعنی پوری نماز پڑھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa: 919-836/B= 8/1438
77.25 (سوا ستہتر) کلومیٹر یا اس سے زیادہ مسافت کا سفر کرنے کے ارادے سے جب آدمی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو وہ شرعی مسافر ہوتا ہے، اگر کسی نے دس کلومیٹر کی مسافت پر مسافر شرعی ہونے کا فتوی دیدیا تو وہ قابل التفات اور معتبر نہ ہوگا، اگر نماز قصر کرلی ہے تو دوبارہ نماز کا اعادہ کرے، یعنی پوری نماز پڑھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند