شرکا کی اجازت کے بغیر ہی زمین کو بیچنا

سوال کا متن:

چار آدمیوں نے زمین خریدی انہوں نے ایک آدم یکو وکیل بنایا، زمین خریدنے کے لیے، اس نے زمین خریدی پھر شرکا کی اجازت کے بغیر ہی زمین کو بیچ دیا، اب شرکا اس سے زمین کا مطالبہ کرتے ہیں، کیا ان کا مطالبہ درست ہے۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی: 368-368/M=3/1434
صورت مسئولہ میں وکیل کے لیے دیگر شرکا کی اجازت کے بغیر ان کے حصے کو بیچنا درست نہ ہوا، اب اگر شرکاء اس بیع کو برقرار رکھتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ ان کو اپنے حصے کے مطالبہ کا حق ہے۔
==============
یہ تنقیح ضروری ہے کہ وکیل کس طرح بنایا تھا رقم وغیرہ دے کر زمین کا تعین کردیا تھا یا نہیں؟ پھر وکیل نے شرکاء کے لیے خریدی یا اپنے لیے خریدی اس کا کیا قرینہ ہے؟(د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :43748
تاریخ اجراء :Feb 4, 2013