میں انٹرنیٹ کیفے بنانے کے بارے میں شرعی مسئلہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ کام کرنا جائز ہے۔ انٹرنیٹ کیفیے یا کلف میں فی گھنٹہ اجرت پر کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کی جاتی ہے اور جیسا کہ آپ حضرات جانتے ہیں، انٹرنیٹ کو صح

سوال کا متن:

میں
انٹرنیٹ کیفے بنانے کے بارے میں شرعی مسئلہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ کام کرنا
جائز ہے۔ انٹرنیٹ کیفیے یا کلف میں فی گھنٹہ اجرت پر کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولت
مہیا کی جاتی ہے اور جیسا کہ آپ حضرات جانتے ہیں، انٹرنیٹ کو صحیح اور غلط ہرمقصد
کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، میں یہ کام شروع کرنے کا سوچ رہا تھا، برائے
مہربانی اس معاملے میں میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ کام کرنا صحیح ہوگا اور اس
سے حاصل ہونے والی آمدنی کا کیا حکم ہے؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):
124=115-2/1431
 
جب
استعمال اس کا صحیح اور غلط دونوں طرح ہوتا ہے تو وبال غلط استعمال کرنے والے پر
ہوگا، بنانے والے کے لیے اس کا قائم کرنا جائز ہے لیکن جہاں کثرت سے اس کے غلط
مستعمل ہونے کا ڈر ہو خود کو تعاون علی الاثم سے بچانے کی غرض سے اس کا قائم نہ
کرنا بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :19080
تاریخ اجراء :انٹرنیٹ کیفے کھو