میں ایک مسجد میں امام ھوں جس میں تقریباً ۰۸ گھر لگتے ھیں جس میں سبھی گھروں سے یک بعد دیگر کھانا آتا ھے جبکہ سبھی کا پیشہ مختلف ھے اور حدیث میں ہے کہ ایک حرام لقمہ ۰۴ مقبول نماز ختم کر دیتا ہے اس صورت میں کیا حکم ہے اوہمیں

سوال کا متن:

میں ایک مسجد میں امام ھوں جس میں تقریباً ۰۸ گھر لگتے ھیں جس میں سبھی گھروں سے یک بعد دیگر کھانا آتا ھے جبکہ سبھی کا پیشہ مختلف ھے اور حدیث میں ہے کہ ایک حرام لقمہ ۰۴ مقبول نماز ختم کر دیتا ہے اس صورت میں کیا حکم ہے اوہمیں کیا کرنا چاہیے ؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 189-189/M=3/1437-U
جس شخص کی آمدنی کا کل یا اکثر حصہ حرام پر مشتمل ہو اس کے گھر کا کھانا پینا جائز نہیں اور جس شخص کی آمدنی کا غالب حصہ حلال ہو اس کے یہاں کھانا پینا جائز ہے، صورت مسئولہ میں جس شخص کے متعلق تحقیق یا یقین سے معلوم ہو کہ اس کا پیشہ حرام ہے اس کے یہاں کھانے پینے سے معذرت کردیا کریں اور بلاوجہ کسی مسلمان کے کاروبار یا اس کی آمدنی کے بارے میں حرام کا شبہ نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :62836
تاریخ اجراء :Dec 21, 2015