میرے سسر بینک میں کام کرتے ہیں كیا ان كے یہاں دعوت کھانے جانا درست ہے؟

سوال کا متن:

(۱) میرے سسر بینک میں کام کرتے ہیں اور انہوں نے ہماری فیملی کو (تقریباً ستر آدمیوں کو) کھانے پر دعوت دی ہے، کیا ہمارے لیے وہاں پر کھانے کے لیے جانا درست ہے؟ اور اگر نہ گیا تو رشتے میں خرابی آسکتی ہے تو ایسی دعوت کھانے کی صورت میں کیا ہے؟
(۲) اور اگر میں اکیلا کسی بینک والوں کی دعوت میں جاؤں تو کونسی صورت اپنانی چاہئے؟
(۳) اور اگر چھوٹی جماعت میں (تقریباً پانچ سات آدمی ) کو کونسی صورت اپنانی چاہئے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 916-833/D=10/1440
(۱) بینک میں سودی حساب کتاب لکھنے دستاویز کی تصدیق کرنے اور سودی لین دین میں تعاون کرنے کی ملازمت جائز نہیں ہے یہ سب کام باعث گناہ ہیں حدیث میں ان پر لعنت بھیجی گئی ہے، ملازم کو جو تنخواہ ملتی ہے وہ پاکیزہ نہیں ہے لہٰذا بینک ملازم کے یہاں دعوت کھانے سے احتیاط کریں اور اگر ان کے (سسر) کے پاس اور بھی کوئی جائز ذریعہ آمدنی ہو مثلاً کاشت کاری تجارت وغیرہ تو پھر ان کی دعوت بلاتردد قبول کر سکتے ہیں۔
(۲، ۳) اس کا بھی وہی حکم ہے جو (۱) میں لکھا گیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170801
تاریخ اجراء :Jul 2, 2019