میں ایک چھبیس سال کا غیر شادی شدہ لڑکا ہوں۔ میرے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہے کہ جب میں رات کو سو کر صبح اٹھتا ہوں تو میرے ذکر میں سے رطوبت (ودی یا مذی) نکلتی ہے۔ پھر پیشاب کرنے کے بعد جب ذکر کو زور سے پکڑ کر دباتا ہوں تو بھی رطوب

سوال کا متن:

میں
ایک چھبیس سال کا غیر شادی شدہ لڑکا ہوں۔ میرے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہے کہ جب میں رات
کو سو کر صبح اٹھتا ہوں تو میرے ذکر میں سے رطوبت (ودی یا مذی) نکلتی ہے۔ پھر
پیشاب کرنے کے بعد جب ذکر کو زور سے پکڑ کر دباتا ہوں تو بھی رطوبت نکلتی ہے۔
پیشاب کے بعد جب چلتا اور اٹھتا بیٹھتا ہوں او رپھر ذکر کو زور سے دباتا ہوں تو
پھر بھی رطوبت (مذی) نکلتی ہے۔ اور جب وضو کرلینے کے بعد ذکر کو دباتا ہوں تو پھر
بھی رطوبت نکلتی ہے۔ ایسے میں صبح وضو بار بار کرنا پڑتا ہے۔ فجر کی جماعت نکل
جانے کا بھی ڈر ہوتا ہے۔ میں کیا کروں؟ کبھی فجر کی نماز کے بعد واش روم جاکر کے
دیکھتا ہوں تو ذکر کے منھ پر تھوڑی رطوبت (مذی یا ودی) لگی ہوئی ہوتی ہے اور بعض
اوقات ذکر کو دبانے سے ظاہر ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں کیا نماز دوبارہ پڑھوں؟ فجر کی
نماز بھی مسجد میں طویل ہوتی ہے۔ بعض دفعہ فجر کی نماز میں یہ محسوس ہوتا ہے کہ
کچھ نکل رہا ہے۔


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ):
151=144-2/1431
 
سوتے
ہوئے جو رطوبت نکلتی ہے اُس میں ودی یا مذی کے احتمال کے ساتھ منی کا بھی احتمال
ہے یعنی وہ رطوبت سونے کی حالت میں بشہوت نکلی ہو مگر بوجہ نیند کے اس کے نکلنے
میں شہوت کا احساس نہ ہوا ہو، اس لیے سونے کے بعد رطوبت نکلی ہوئی دیکھنے پر تو
غسل واجب ہے، البتہ بیداری کی حالت میں جو دیگر مواقع میں نکلتی ہے، اگر اس موقعہ
پر شہوت نہ ہو اور بغیر شہوت محض دبانے سے رطوبت نکلے وہ موجب غسل نہیں ہے، البتہ
ناقض وضو ہے، آپ اکر غسل ووضو سے فارغ ہوکر ذَکر کے سوراخ میں روئی وغیرہ کے قبیل
سے کوئی چیز لگاکر اچھی طرح کپڑے وغیرہ سے باندھ لیا کریں تو ایسی صورت میں رطوبت
نکل کر سوراخ کے اندر اندر جب تک رہے گی اور روئی وکپڑے کے اوپری اور باہری حصہ
میں ظاہر نہ ہوگی، اُس وقت تک وضو ٹوٹنے کا حکم لاگو نہ ہوگا، نماز میں نکلنے کا
احساس ہو تو بعد سلام غسل خانہ میں جاکر دیکھ لیا کریں، اگر اوپری حصہ میں رطوبت
یا اس کی تری دکھلائی دے تو صفائی کرکے وضو اور نماز کا اعادہ کرلیا کریں، ورنہ
نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :18932
تاریخ اجراء :مرد کے عضو سے نکل