مجھے ناسور کی بیماری ہے، جس کی وجہ سے مقعد سے مواد اور کبھی خون باہر آتا ہے۔ میں روزانہ اپنی چڈی اور کپڑے تبدیل کرتاہوں لیکن میں اس کو آفس کے وقت میں تبدیل نہیں کرسکتاہوں۔ تو کیا میں معذور تصور کیا جاؤں گا، اور کیا تازہ وض

سوال کا متن:

مجھے
ناسور کی بیماری ہے، جس کی وجہ سے مقعد سے مواد اور کبھی خون باہر آتا ہے۔ میں
روزانہ اپنی چڈی اور کپڑے تبدیل کرتاہوں لیکن میں اس کو آفس کے وقت میں تبدیل نہیں
کرسکتاہوں۔ تو کیا میں معذور تصور کیا جاؤں گا، اور کیا تازہ وضو کرکے میں نماز پڑھ
سکتاہوں؟اور میرے لیے دوسری صلاح کیا ہے؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):
2305=1842-1/1431
 
مواد
اور خون اگر برابر نکلتا رہتا ہے اتنی دیر بھی نہیں رُکتا کہ آپ صفائی کرکے وضو
کرلیں اور نماز ادا کرسکیں تب تو آپ معذور شرعی قرار دیے جائیں گے ، ایک مرتبہ وضو
کرکے اس وقت کے اندر جس قدر نماز وغیرہ پڑھنا چاہیں پڑھ سکتے ہیں، خون یا مواد کے
نکلنے سے وضو کے ٹوٹنے کا حکم نہ ہوگا، البتہ نئے وقتِ نماز کے لیے آپ کو پھر وضو
کرنا ہوگا۔
اور
اگر خون مواد کا جریان مسلسل نہیں رہتا تو اُن کے نکلنے سے وضو ٹوٹنے کا حکم
ہوجائے گا، لہٰذا آپ آفس کی مجبوری کے لیے ایسا کرلیں کہ روئی وغیرہ رکھ کر لنگوٹ یا
چڈی سے پیک کرلیں تو یہ مثل پٹی کے ہوجائے گا جس کے اندر ہی اندر نجاست خارج ہونے
سے اعادہٴ وضو کا حکم نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :18416
تاریخ اجراء :مجھے ناسور کی بی