میری عمر اکتالیس سال ہے اور مجھ کو گیس کی شکایت ہے۔ اکثر میں اپنا وضو برقرار نہیں کرسکتاہوں حتی کہ ایک نماز کے لیے بھی۔ میں بیت الخلاء میں زیادہ دیر تک بیٹھتا ہوں لیکن صحیح طریقہ سے فارغ نہیں ہوپاتاہوں۔ میں نے بہت سارے ڈاک

سوال کا متن:

میری
عمر اکتالیس سال ہے اور مجھ کو گیس کی شکایت ہے۔ اکثر میں اپنا وضو برقرار نہیں
کرسکتاہوں حتی کہ ایک نماز کے لیے بھی۔ میں بیت الخلاء میں زیادہ دیر تک بیٹھتا
ہوں لیکن صحیح طریقہ سے فارغ نہیں ہوپاتاہوں۔ میں نے بہت سارے ڈاکٹروں سے رابطہ
قائم کیا لیکن ابھی تک گیس کی شکایت موجود ہے۔ اب کبھی میں ایک وقت کی اپنی تمام
نمازیں (یعنی سنت، فرض، وتر اور نفل) ایک ساتھ نہیں پڑھ سکتاہوں لیکن دوسری طرف
کبھی میرا وضو باقی رہتاہے اور میں ایک ہی وضو سے دو وقت کی نماز پڑھ سکتاہوں۔ اب
میری پریشانی کو ذہن میں رکھتے ہوئے میری نماز کا کیا حکم ہے جب کہ میرا وضو ٹوٹ
جاتاہے اور میں پڑھتاہوں؟ کیا میں معذورکے حکم میں آؤں گا جب کہ یہ بات یاد رہنی
چاہیے کہ کبھی میرا وضو زیادہ وقت تک برقرار رہتاہے لیکن اکثر اوقات یہ ٹوٹ
جاتاہے۔ میں ان سب کے بارے میں بہت زیادہ پریشان ہوں اور اس وقت نماز پڑھنے کی
کوشش کرتا ہوں جب گیس کی کمی ہوتی ہے تاکہ میرا وضو کم از کم فرض نماز کے لیے
برقرار رہے ۔ برائے کرم تفصیل سے جواب دیں۔


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی:
1539=1226/ھ
 
آپ
نے اپنی حالت کی جو تفصیل لکھی ہے، اس کے پیش نظر آپ معذور شرعی نہیں ہیں، بوقت پریشانی
سہولت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ نماز مختصر پڑھ لیا کریں،سنت ونوافل وتر مکان میں ادا
کرلیا کریں، تو ان شاء اللہ کوئی زیادہ پریشانی نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :14529
تاریخ اجراء :میری عمر اکتالیس