سوال کا متن:
ہمارے گھر میں جو بیت الخلاء ہے اس میں پیٹھ کعبہ کی طرف ہوتی ہے۔ کیا کعبہ کی طرف پیٹھ بھی نہیں کر سکتے؟ جب مجبوری ہوگئی ہو تو کیا کریں؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
فتویٰ: 574=574/م
قضائے حاجت اورا ستنجاء کے وقت اپنا رُخ یا پشت کعبہ کی طرف کرنا ممنوع ہے، یہ احترام قبلہ کے خلاف ہے، اس حالت میں قبلہ کی طرف پیٹھ کرنا بھی منع ہے۔ اگر مجبوری میں کبھی کرلیا ہو تو آئندہ اس کا خاص خیال رکھیں، شمال یا جنوب کی جانب ہوکر بیٹھیں، بیت الخلاء اگر غلط رخ پر بنالیا گیا ہے تو اس کی اصلاح کرالیں، یا اس طرح بیٹھیں کہ قبلہ کی طرف منھ یا پشت نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
فتویٰ: 574=574/م
قضائے حاجت اورا ستنجاء کے وقت اپنا رُخ یا پشت کعبہ کی طرف کرنا ممنوع ہے، یہ احترام قبلہ کے خلاف ہے، اس حالت میں قبلہ کی طرف پیٹھ کرنا بھی منع ہے۔ اگر مجبوری میں کبھی کرلیا ہو تو آئندہ اس کا خاص خیال رکھیں، شمال یا جنوب کی جانب ہوکر بیٹھیں، بیت الخلاء اگر غلط رخ پر بنالیا گیا ہے تو اس کی اصلاح کرالیں، یا اس طرح بیٹھیں کہ قبلہ کی طرف منھ یا پشت نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند