سوال کا متن:
چھوٹے معصوم بچوں کو اگر پیار میں مارا جائے یا پیار میں اتنا مارا جائے کہ وہ تکلیف کی وجہ سے رونے لگ جائے تو کیا یہ اس کی حق تلفی ہوگی؟ اس سے معافی مانگنی لازمی ہو جائے گی کیا؟ کیا نا بالغ بچوں کے معاف کرنے سے معافی ہوجائے گی؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 1020-802/D=9/1435-U
جب تکلیف پہنچنے تک نوبت آجائے تو غلط بھی ہے حق تلفی بھی ہے قابل معافی بھی ہے بچہ کو تو ٹافی وغیرہ دے کر خوش کریں اور اس کے والدین سے معذرت کریں کیونکہ بچہ کو اس طرح تکلیف پہنچانے سے اس کے والدین کو ضرور صدمہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند