بچوں کو نماز کی پابندی پر انعام دینا

سوال کا متن:

ایک مسجد والوں نے بچوں کو نماز کا عادی بنانے کے لیے ایک سکیم سوچی ہے کہ آٹھ سے گیارہ سال تک کے بچے ہو نماز کے بعد دستخط کروا لیں پھر جو بچے ایک متعینہ مدت تک نمازیں پابندی سے پڑھتے رہیں گے ان کو مختلف قسم کے انعامات دیے جائیں گے جن میں سائکل کتابیں و دیگر اشیاء شامل ہیں کیا ایسا کرنا جائز ہے ایک مولوی صاحب کہنے لگے کہ یہ اجرت علی القاری کی قبیل سے ہے یعنی تراویح پر اجرت لینا کیا یہ کہنا درست ہے یا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 967-881/M=10/1440
بچوں کو نماز کی پابندی کرنے پر انعام دیا جا سکتا ہے لیکن یہ انعام مسجد کے فنڈ سے دینا درست نہیں، اور انعام دینے کے لئے باضابطہ اجتماعی کوئی اسکیم بنانے کی ضرورت نہیں، ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اولاد کو نماز کی ترغیب دیں ان کو نماز سکھائیں اور نماز کا پابند بنائیں اور بچوں کا ذہن ایسا بنائیں کہ وہ دنیوی انعام کے لالچ میں نہیں بلکہ اخروی انعام کے شوق میں نماز پڑھنے والے بنیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171027
تاریخ اجراء :Jul 3, 2019