کوئی عالم یا مفتی نوجوان غیر محرم لڑکیوں کو دین کی تعلیم اپنے گھر پر دیتے ہیں، کیا ان کا یہ پڑھانا جائز ہے یا نہیں؟اور ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھی جائے یا نہیں؟اگر نہیں ! تو کیا ان پڑھی ہوئی نماز وں کو دہراناچاہئے؟ براہ ک

سوال کا متن:

کوئی عالم یا مفتی نوجوان غیر محرم لڑکیوں کو دین کی تعلیم اپنے گھر پر دیتے ہیں، کیا ان کا یہ پڑھانا جائز ہے یا نہیں؟اور ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھی جائے یا نہیں؟اگر نہیں ! تو کیا ان پڑھی ہوئی نماز وں کو دہراناچاہئے؟ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔ 

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ھ): 1656=1214-8/1431
اگر وہ حجاب کی پابندی کے ساتھ تعلیم دیتے ہیں تو درست ہے، نماز بھی ان کے پیچھے صحیح ہے، جو نمازیں پڑھ لیں،ان کو دہرانے کا بہرحال حکم نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :24477
تاریخ اجراء :Aug 5, 2010