ایک شخص دوسری شادی کرتا ہے جب کہ پہلی بیوی سے اس کے دو بچے ہیں۔ ایک لڑکی تقریباً چار سال کی اورایک لڑکا آٹھ مہینہ کا۔ وہ پہلی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے اور بچے اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں۔ کیا اب اس شخص کو بچوں کی دیکھ بھال کے

سوال کا متن:

ایک شخص دوسری شادی کرتا ہے جب کہ پہلی بیوی سے اس کے دو بچے ہیں۔ ایک لڑکی تقریباً چار سال کی اورایک لڑکا آٹھ مہینہ کا۔ وہ پہلی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے اور بچے اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں۔ کیا اب اس شخص کو بچوں کی دیکھ بھال کے لیے پیسہ دینا پڑے گا؟ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ اوپر مذکور دونوں بچوں کے خرچ اور دیکھ بھال کے لیے ماہانہ رقم کے بارے میں کیسے فیصلہ کریں گے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 910=1033/ ب
 
سات سال تک بچے کی پرورش کی ذمہ داری ماں پر ہوتی ہے البتہ خرچ کی ذمہ داری باپ پر ہے۔ سات سال کے بعد پرورش کی ذمہ داری باپ پر ہوتی ہے، البتہ خرچ کے بارے میں جانبین کے ذمہ دار لوگ بیٹھ کر اس کے بارے میں فیصلہ کرلیں ۔ البتہ بچیوں کی پرورش کی ذمہ داری ماں پر لڑکی کے بالغ ہونے تک ہے، خرچ کی ذمہ داری بہر دوصورت باپ پر ہی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :6508
تاریخ اجراء :Jul 13, 2008