نماز میں امام کا قرآت کے دوران آیتوں پر تقریباً سکتہ لطیفہ کے بقدر رکنا

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفیتان عظام مسئلہ ذیل میں ہم جس مسجد میں نماز پڑھتے ہیں وہاں حال ہی میں ایک نئے حافظ وقاری صاحب نے امامت شروع کی، امام صاحب اطمینان سے قرآت کرتے ہیں لیکن قرآت کے دوران تقریباً ہر آیت پر وقفہ زیادہ کرتے ہیں جو سکتہ لطیفہ کے بقدر معلوم ہوتا ہے تو کیا ایسا کرنا درست ہے ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1437-1179/sd=12/1439
آیت پر زیادہ لمبا وقفہ کرنے ،یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کے بقدر وقفہ کرنے کی صورت میں سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے ، صورت مسئولہ میں امام صاحب کتنا وقفہ کرتے ہیں، سوال سے اس کو سمجھنا مشکل ہے ، اس لیے مقامی مفتیان کرام سے رجوع کیا جائے ۔
 قال الحصکفی: وبقی من الواجبات اتیانُ کل واجب أو فرض فی محلہ۔ ۔۔۔۔۔ وکل زیادة تتخلل بین الفرضین۔۔۔۔ قال ابن عابدین:ویدخل فی الزیادة السکوت۔۔۔۔ وقولہ: بین الفرضین غیر قید، فتدخل الزیادة بین فرض وواجب۔۔۔۔۔۔ الخ۔ (رد المحتار مع الدر االمختار: ۴۶۹/۱، ۴۷۰، کتاب الصلاة، واجبات الصلاة، ط: دار الفکر، بیروت)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :164637
تاریخ اجراء :Sep 6, 2018