کیا ایک غیرعادل شخص جماعت کراسکتا ہے؟ دفتر کے نزدیک مسجد ہونے کے باوجود دفترکے اندر خود جماعت کرانا جائز ہے؟ اور ایسی جماعت میں شامل لوگوں کی نماز صحیح ہے؟

سوال کا متن:

کیا ایک غیرعادل شخص جماعت کراسکتا ہے؟ دفتر کے نزدیک مسجد ہونے کے باوجود دفترکے اندر خود جماعت کرانا جائز ہے؟ اور ایسی جماعت میں شامل لوگوں کی نماز صحیح ہے؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ھ): 2537=1577-11/1431
(۱) غیرعادل سے مراد آپ کی کیا ہے؟ شخص مذکور کے دینی حالات کی تفصیل لکھئے۔
(۲) نماز تو ہوجاتی ہے، مگر ایسا کرنا بغیر کسی ضرورتِ شدیدہ کے سخت مکروہ ہے اور مسجد کے ثواب سے محرومی الگ ہے۔ اس لیے مسجد کی جماعت میں شامل ہوکر دفتروالوں کو نماز کا اہتمام کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :26714
تاریخ اجراء :Oct 19, 2010