پلاٹ بینك كو كرایہ پر دینا؟

سوال کا متن:

حضرت، میں نے ایک پلاٹ ایک کروڑ کا لون کے ساتھ خریدا (جس کی میں نے قرضے کی نیت کر لی ہے)، پر اس پلاٹ میں کچھ پلاٹ نمبر کا ڈیفالٹ (default)ہے مثلاً کالونی کے نقشہ کے حساب سے یہ پلاٹ نمبر ۱۸۸/ ہے پر مجھے یہ ۱۸۳/ کا پلاٹ نمبر دیا ہے جو کہ ہے نہیں، اگر کالونی نسر (colony niser)چاہے تو اس پر کچھ انکوائری کرسکتا ہے کیونکہ پراپرٹی پرانی ہے اس لئے یہ دقت ہوئی ہے۔ بہرحال میں نے اِنکم ٹیکس سے بچنے کے لئے یہ ہوم لون لیا تھا تاکہ میری اِنکم بچ سکے۔
سوال یہ ہے کہ میں اسے کسی بینک والے کو دے سکتا ہوں؟ کیونکہ اگر میں بینک والے کو دیتا ہوں تو یہ لوگ زمین پر قبضہ نہیں کرسکتے۔
دوسرا بازار سے اچھا کرایہ دے رہے ہیں، تو کیا میں یہ کرایہ کھا سکتا ہوں؟ کیا یہ کرایہ مسجد/ زکات / بزنس میں استعمال کر سکتا ہوں؟ میری نیت صرف بینک میں نہیں ہے، لیکن اگر میں دوسرے کو دیتا ہوں تو ہوسکتا ہے کہ یہ پلاٹ نمبر کا فائدہ اٹھالے اور قبضہ کرلے۔
برائے مہربانی کچھ راستہ بتائیں کہ میری نیت اس کرایہ سے مسجد / گھر/ زکات نکالنا ہے۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:850-751/sd=7/1439
صورت مسئولہ میں آپ کے لیے بلاٹ بینک کو کرایہ پر دینے کی گنجائش ہے اوراس کے کرایہ سے مسجد میں چندہ دینے کی بھی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :160182
تاریخ اجراء :Apr 16, 2018