میں نے اپنی بیوی کو چار دن کے لیے اس کے میکے بھیج دیا تھا۔اب اس کے والدین مجھے اس سے بات کرنے کی اجازت نہیں دیتے

سوال کا متن:

بات یہ ہے کہ میں نے اپنی بیوی کو چار دن کے لیے اس کے میکے بھیج دیا تھا۔اب اس کے والدین مجھے اس سے بات کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں معمولی بات کی وجہ سے ، انہوں نے میری بیوی کا ذہن بدل دیاہے، وہ مجھے بات کرنے کی اجازت اس لیے نہیں دیتے ہیں کہ پھر سارا مسئلہ حل ہوجائے گاتو اب مجھے شریعت کی روشنی میں کیا کرنا چاہئے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1179-1148/H=11/1437
آپ اپنے ساس سسر کی خوشامد کرلیں اگر قریبی عزیز رشتہ داروں میں کوئی ایسے بااثر سنجیدہ معاملہ فہم نیک صالح شخص ہوں کہ جو حکمت کے ساتھ آپ کے ساس سسر کو سمجھا سکیں اُن کو ساتھ لے جاکر ساس سسر سے گفتگو کرلیں اور پھر ان کو آمادہ کرلیں کہ بیوی سے بات چیت کی اجازت دیدیں بعض مرتبہ بغیر کسی وجہ کے ایک دوسرے کے ساتھ بدگمانی ہوجاتی ہے اور وہ بدگمانی خوشگوار ماحول میں گفتگو کرنے سے دور ہوجاتی ہے اگر آپ سے بیوی کے حقوق کی ادائیگی میں کچھ کوتاہی ہوگئی ہوتو معافی تلافی کرلیں، ضد و ہٹ دھرمی سے اپنے آپ کو بچائے رکھیں، دلسوزی کے ساتھ دعاء کا اہتمام کرتے ہوئے بیوی کو اپنے ساتھ حسن معاشرت اور حسن اخلاق کے ساتھ گذر بسر پر آمادہ کرنے کی مسلسل جدو جہد کرتے رہیں ان شاء اللہ اس کے مفید ثمرات مرتب ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :68600
تاریخ اجراء :Aug 14, 2016