وراثتی زمین پر كسی بھائی نے جو مكان بنایا ہے كیا وہ بھی تقسیم ہوگا؟

سوال کا متن:

میرے بھائی نے دو فلور بنائے ہیں، میرے والد کے گھر پہ بھائی کہتاہے کہ یہ فلور بنایا ہے اس لیے یہ بٹوارہ میں نہیں آئے گا صرف گراؤنڈ اور فرسٹ فلور کا حساب ہوگا، وہ خود رہتا بھی ہے سیکنڈفلور پر، چودہ سال سے میں فرسٹ فلور میں رہتاہوں،کیا بھائی کا یہ کہنا ٹھیک ہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1077-925/L=10/1440
اگر زمین والد صاحب کی ہے تو اصل زمین ہوتی ہے مکان اس کے تابع ہوتا ہے ؛لہذا جس وارث کے حق میں جتنی زمین آئے گی اس کے محاذات میں نیچے سے اوپر جتنی تعمیرات ہونگی وہ اس کی زمین پر تعمیر شمار ہوگی؛ البتہ چونکہ تعمیر دوسرے نے کرائی ہے اس لیے زمین والے کو چاہیے کہ تعمیر کرانے والے سے مصالحت کرلے ،آپ کے بھائی کی بات درست نہیں ہے ۔ (یدخل البناء والمفاتیح فی بیع الدار بلا ذکر) لأن البناء متصل بالأرض اتصال قرار فیدخل فی البیع تبعا.(مجمع الأنہر فی شرح ملتقی الأبحر 2/ 14،الناشر: دار إحیاء التراث العربی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170772
تاریخ اجراء :Jul 7, 2019