دادا نے اپنی زندگی میں سب بیٹوں كے نام جائداد لكھ دی تھی اب ایك پھوپھی حصہ مانگ رہی ہیں‏؟

سوال کا متن:

میرے دادا کو انتقال ہوئے ۳۵ سال ہوگئے ہیں، اور اب ہماری پھوپھیوں میں سے ایک پھوپھی ترکہ مانگ رہی ہیں جب کہ میرے دادا نے اپنی حیات میں ہی سب بیٹوں کے نام لکھ دیئے تھے تو کیا اب ترکہ دینا ہے کہ نہیں؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 777-693/M=07/1440
آپ کے دادا اپنی حیات میں اپنی تمام جائیداد صرف لڑکوں کے نام کر گئے تھے اس سے کیا مراد ہے؟ صرف کاغذی اعتبار سے نام کرگئے تھے اور سارا عمل دخل دادا کا تاحیات برقرار تھا یا نام کرنے کے بعد قبضہ و دخل بھی بیٹوں کو سونپ دیا تھا اور خود (دادا) بالکلیہ دستبردار ہو چکے تھے؟ اگر پہلی صورت مراد ہے یعنی صرف کاغذی اعتبار سے لکھ دیئے تھے لیکن پوری جائیداد پر قبضہ دادا کا برقرار تھا اور خود لاتعلق نہیں ہوئے تھے تو ایسی صورت میں دادا کے انتقال پر ان کی جائیداد ترکہ بن گئی، لہٰذا پھوپھی کا مطالبہ صحیح ہے اور وہ اپنا حق مانگ سکتی ہے۔ اگر نوعیت کچھ اور ہے تو واضح کرکے سوال کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :169811
تاریخ اجراء :Apr 7, 2019