اولاد کے درمیان زندگی میں تقسیم جائداد

سوال کا متن:

شیخ مومن کے چار بچے اور 6 بچیاں ہے مکان کے پیسے 300000 لاکھ روپے میں سے شیخ مومن اور ان کے بچے کو کتنا کتنا حصہ نکلے گا؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:770-571/sn=7/1439
شیخ مومن اگر زندہ ہیں جیسا کہ سوال سے معلوم ہوتا ہے تو وہ اپنی جائدا د اور پیسہ وغیرہ کے خود مالک ہیں، اس میں ان کے کسی بچے یا بچی کا کوئی حق نہیں ہے؛ کیونکہ باپ کی جائداد میں اولاد کا حق باپ کی وفات کے بعد متعلق ہوتا ہے؛ باقی اگر شیخ مومن اپنی زندگی ہی میں اولاد کے درمیان پیسہ وغیرہ تقسیم کرنا چاہیں تو اس کا بہتر اور مستحب طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے اور اپنی بیوی کے لیے بہ قدر ضرورت رکھ کر مابقیہ پیسہ تمام بیٹے بیٹیوں کو برابر برابر دیدیں؛ ہاں اگر کوئی اولاد زیادہ ضرورت مند ہو یا خدمت گزار ہو یا اس میں کوئی اور وجہِ ترجیح ہو تو اسے کچھ زیادہ بھی دے سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :159795
تاریخ اجراء :Apr 8, 2018