دادا نے بيـيوں سے پوچھا تمھیں اپنا حصہ چاہیے‏، تو ان كا جواب تھا نہیں ایسی صورت میں كیا وراثت ختم ہوگئی؟

سوال کا متن:

میرے دادا صاحب نے سب کے سامنے زمین کابٹوارہ کیا۔ ان کے پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ دادا نے سب کی موجودگی میں اپنی لڑکیوں سے پوچھا کہ تمہیں اپنا حصہ چاہئے؟ تو ان دونوں کا جواب تھا نہیں، بس جب بھی ہم یہاں آئیں ہماری عزت ہو۔ پر یہ جو میری طرف سے لکھی گئی، ہو نہیں پائی۔ اب دادا کے انتقال کے بعد ایک پھوپھی کہہ رہی ہیں ہمارا حصہ چاہئے۔
برائے مہربانی بتائیں کیا ہمیں ابھی ان کو زمین دینا پڑے گا؟ حالانکہ وہ لوگ بہت اچھی حالت میں ہیں اور وہ خود بھی اسکول کی پرنسپل ہیں، اور ان کا ایک ہی لڑکا ہے اور اس کا بھی کاروبار بہت اچھا ہے۔ کیا ابھی بھی اس زمین پر ان کا حق ہے؟ کیونکہ انہوں نے دادا کی موجودگی میں لینے سے منع کردیا تھا۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1328-1208/H= 11/1438
آپ کے دادا مرحوم نے اپنی بیٹیوں سے جو پوچھا کہ تمھیں اپنا حصہ چاہیے اور اس کے جواب میں دونوں نے حصہ لینے سے منع کردیا تو خواہ اس کی تحریر بھی لکھ دی جاتی تب ان دونوں کا حصہ ان کے باپ مرحوم کی میراث سے ختم نہ ہوتا پس اب آپ کو اور آپ کے والد اور چچا تاوٴ کو چاہیے کہ وہ دونوں آپ کی پھوپیوں کا پورا پورا حصہ دے کر ان کو مالک اور قابض بنادیں اپنے اپنے حصہ پر قبضہ کرلینے کے بعد ان کو حق ہوگا کہ وہ خود رکھیں یا کہیں کارِ خیر میں خرچ کریں یا اپنے بھائی بھتیجہ وغیرہ میں سے کسی کو ہبہ کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :153775
تاریخ اجراء :Aug 15, 2017