میرے والد صاحب نے اپنی بہنوں کو جائداد میں شرعی حصہ نہیں دیا ہے تو کیا تقسیم جائداد کے وقت میرے لیے جائداد میں حصہ لینا جائز ے؟میرے والد کی آمدنی حلال ہے، لیکن تعمیر مکان جائداد کے پیسوں سے ہوا ہے تو کیا میرے لیے اپنے والد

سوال کا متن:

میرے والد صاحب نے اپنی بہنوں کو جائداد میں شرعی حصہ نہیں دیا ہے تو کیا تقسیم جائداد کے وقت میرے لیے جائداد میں حصہ لینا جائز ے؟میرے والد کی آمدنی حلال ہے، لیکن تعمیر مکان جائداد کے پیسوں سے ہوا ہے تو کیا میرے لیے اپنے والد صاحب کے گھر میں رہنا جائز ہے؟میں چونکہ بالغ ہوں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 1488-1507/L=1/1437-U
(۱) تقسیم جائداد کے وقت آپ کے لیے اپنے والد کے ترکہ سے حصہ لینا جائز ہوگا؛ البتہ آپ پر یہ ذمہ داری ہوگی کہ غیر کا جتنا حصہ آپ کے ترکہ میں آگیا ہے اتنا حصہ ان کے حوالہ کردیں یا ان سے اس کا معاملہ کرلے، ان کو اتنے حصہ کی رقم دیدیں۔
(۲) رہ سکتے ہیں؛ البتہ ورثاء کو چاہیے کہ جتنی رقم پھوپھیوں کے حصے کی آپ کے والد نے استعمال کر رکھی ہے، اتنی رقم ان کے حوالے کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :60990
تاریخ اجراء :Nov 9, 2015