ایک مطلقہ عورت خراب حالت میں تھی ،چونکہ اس کے کسی رشتہ دار نے اس کی مدد نہیں کی،اس نے ایک ہندو سے شادی کرلی اوروہ اس کے ساتھ رہ رہی ہے، لیکن وہ پابندی سے نماز پڑھتی ہے ، زکاة دیتی ہے اور کلمہ پڑھتی ہے،کیا اس کو اس کے والد

سوال کا متن:

ایک مطلقہ عورت خراب حالت میں تھی ،چونکہ اس کے کسی رشتہ دار نے اس کی مدد نہیں کی،اس نے ایک ہندو سے شادی کرلی اوروہ اس کے ساتھ رہ رہی ہے، لیکن وہ پابندی سے نماز پڑھتی ہے ، زکاة دیتی ہے اور کلمہ پڑھتی ہے،کیا اس کو اس کے والد کی جائداد میں سے حصہ ملے گا؟ جب کہ خاندان میں پانچ بھائی اور بہن ہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(د): 1182=933-8/1431
مسلمان عورت کا ہندو مرد سے شادی کرنا حرام ہے، بستی اور خاندان کے لوگوں پر واجب ہے کہ سمجھا بجھاکر علاحدگی کروادیں عورت کو بھی اپنی عاقبت خراب کرنے سے ڈرنا چاہیے، آخرت کا عذاب پیش نظر رکھنا چاہیے۔ چونکہ وہ کلمہ نماز ادا کرتی ہے اس لیے خارج از اسلام ہونے کا حکم نہیں ہے، لہٰذا والد کے ترکہ سے محروم نہ کی جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :24203
تاریخ اجراء :Aug 14, 2010