میں صدیقی ابن شیخ معین الدین ہوں ۔ والد کے انتقال کے بعد مجھ کو ان کی ملازمت ملی ہے۔ ملازمت ملنے سے میں بھائی بہن اور والدہ کو جائداد میں سے حصے دینا نہیں چاہتا ہوں۔ الحمد للہ، میں ہر ماہ خرچ کے لئے پیسے دیتا ہوں۔ 

سوال کا متن:

میں صدیقی ابن شیخ معین الدین ہوں ۔ والد کے انتقال کے بعد مجھ کو ان کی ملازمت ملی ہے۔ ملازمت ملنے سے میں بھائی بہن اور والدہ کو جائداد میں سے حصے دینا نہیں چاہتا ہوں۔ الحمد للہ، میں ہر ماہ خرچ کے لئے پیسے دیتا ہوں۔ 

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ل):827=597-6/1431
جو جائداد آپ کے والد نے ترکہ میں چھوڑی ہے اس کے حقد ار آپ کے بھائی بہن اور والدہ بھی ہیں۔ آپ کے لیے ان کو اپنے والد کی جائداد سے حصہ نہ دینا جائز نہیں، البتہ اگر آپ اپنی کمائی سے زمین وجائداد خریدتے ہیں تو اس کے مالک آپ خود ہوں گے، اس میں سے اگر آپ اپنے بھائی بہنوں کو حصہ نہ دینا چاہیں تو یہ آپ کی مرضی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :22279
تاریخ اجراء :Jul 20, 2010