بچہ گود لینے کے سلسلے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ اس کے فوائد ونقصانات اور قانونی حیثیت سے بھی آگاہ فرمائیں۔

سوال کا متن:

بچہ گود لینے کے سلسلے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟


اس کے فوائد ونقصانات اور قانونی حیثیت سے بھی آگاہ فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى:  1167/هـ = 881/هـ)
 
(۱) نسبی بیٹے کاحکم لاگو نہیں ہوتا اور نہ ایک دوسرے کی میراث میں حق دار ہوتے ہیں، باقی فی نفسہ کوئی شخص کسی بچہ کو پال لے اور اس کا نسب اپنے آپ سے نہ جوڑے بلکہ بچہ کے باپ ہی کی طرف منسوب رہے اور اس بچہ کو اپنی حیات میں ہبہ کرکے مالک و قابض بنادے تو شرعاً اس میں کچھ مانع نہیں۔
(۲) فوائد و نقصانات سے کیا مراد ہے؟ اس کو وضاحت سے لکھ کر منشأ سوال کودوبارہ صاف لکھیں، اور پاکستان میں اس سے متعلق کیا قانون ہے؟ ہمارے علم میں نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :1329
تاریخ اجراء :بچہ گود لینے کے ž