سوال
کیا زنا کے کوڑے خود کو لگا سکتے ہیں یہاں ہندوستان میں؟جواب
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1297-1237/B=12/1438
زنا وغیرہ کی حدود قائم کرنے کے لیے دو اہم شرطیں ہیں:
(۱) دارالاسلام (اسلامی حکومت) کا ہونا۔
(۲) امام المسلمین یا شرعی قاضی وحاکم کا ہونا۔ یعنی حاکم یا قاضی کے حکم سے ہی حدود وقصاص جاری ہوں گے ہرآدمی کو اس کا اختیار نہیں ہے، اور ہندوستان میں اسلامی حکومت نہیں ہے اس لیے یہاں کوئی شخص اپنے آپ پر زنا کی حد جاری نہیں کرسکتا۔ ”الحد عقوبة مقدرة تجب حقا للہ تعالیٰ قولہ ”تجب“ علی الإمام إقامتہا یعني بعد ثبوت السبب عندہ (مجمع الانہر: ۲/۳۳۲) وزاد صاحب البحر: قولہ: في دارالاسلام لأنہ لا حد في الوطئ في دار الحرب․ المصدر السابق: ۲/۳۳۳، مکتبہ فقیہ الامت دیوبند۔ إذا سألہم الإمام أو نائبہ أو القاضي․ المصدر السابق: ۲/ ۳۳۳۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند