اگر کوئی مسلمان اپنے مذہب کو چھوڑ کرکوئی دوسرا مذہب اختیار کر لے تو کیا اس کو قتل کردینا چاہئے؟

سوال کا متن:

اگر کوئی مسلمان اپنے مذہب کو چھوڑ کرکوئی دوسرا مذہب اختیار کر لے تو کیا اس کو قتل کردینا چاہئے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1000-1000/M=10/1437
مرتد کی سزا قتل ہے لیکن اس کے نفاذ کی شرطیں ہیں: مرتد ہونے والا شخص مرد ہے یا عورت؟ بالغ ہے یا نابالغ؟ دارالاسلام کا معاملہ ہے یا دارالحرب کا؟ اور ارتداد کے بعد اُس پر برقرار ہے یا تائب ہوگیا؟ پوری صورت حال واضح کرکے سوال کرنا چاہئے، ہر جگہ اور ہر کسی کو قتل کی اجازت ہرگز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :66457
تاریخ اجراء :Jul 28, 2016