عوام یا پولیس جب کھوجی کتوں کے ذریعہ سیکسی چور یا کسی اور شخص کو جس نے گناہ کئے ہیں پکڑتی ہے توکیا ان کتوں کی گواہی معتبر ہوگی یا نہیں؟ اور ان لوگوں کواسلامی قانون کے مطابق سزا دی جائے گی یا نہیں؟ مہربانی فرماکر مجھے ایک ی

سوال کا متن:

عوام یا پولیس جب کھوجی کتوں کے ذریعہ سیکسی چور یا کسی اور شخص کو جس نے گناہ کئے ہیں پکڑتی ہے توکیا ان کتوں کی گواہی معتبر ہوگی یا نہیں؟ اور ان لوگوں کواسلامی قانون کے مطابق سزا دی جائے گی یا نہیں؟ مہربانی فرماکر مجھے ایک یا دو دن میں جواب عنایت فرماویں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2218=1806/ ب
 
( ۱) حدود کا معاملہ بہت نازک ہے، اس لیے اسلام نے اس میں کافی احتیاط برتی ہے، حدیث میں آیا ہے کہ: ادروٴوا الحدود عن المسلمین ما استطعتم فإن کان لہ مخرج فخلوا سبیلہ (مشکاة المصابیح، کتاب الحدود الفصل الثانی، ص: ۳۱۱ ، مکتبہ رشدیہ دہلی) جہاں تک ہوسکے مسلمانوں سے حدود کو دور کرو، پس اگر بچاوٴ کی کوئی صورت ہو تو اس کا راستہ چھوڑدو۔ اورمعتبر گواہی کی بناء پر حدود کا نفاذ ہوتا ہے تو ان مذکورہ کتوں کی گواہی یقینی نہیں ہوتی، اس میں احتمالات ہوتے ہیں، اس لیے ان کی گواہی معتبر نہیں ہوگی۔
( ۲) جب ان کی گواہی معتبر نہیں تو اسلامی حدود کا نفاذ بھی نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :8903
تاریخ اجراء :Nov 26, 2008