جب ایک آدمی اپنی بہن سے زنا کرتا ہے تو اس کی سزا کیا ہے؟ اور توبہ کرلے تو کیا اس کی توبہ قبول ہوگی یا نہیں؟

سوال کا متن:

جب ایک آدمی اپنی بہن سے زنا کرتا ہے تو اس کی سزا کیا ہے؟ اور توبہ کرلے تو کیا اس کی توبہ قبول ہوگی یا نہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ل):982=718-6/1431
زنا کرنا گناہ کبیرہ ہے او راپنے محارم سے زنا کرنا اور بھی قبیح ہے، اس کی سزا رجم ہے (اگر شادی شدہ ہے) ورنہ سو کوڑے ہیں، مگر آج کل حدود کا نفاذ نہیں، اس لیے ایسے شخص کو صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے، ایسا شخص اگر اپنے فعل پر نادم ہوکر توبہ واستغفار کرے اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کا عزم کرے تو اللہ تعالیٰ کی ذات سے قوی امید ہے کہ اس کی توبہ قبول فرمالیں گے۔ قال تعالی: قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَحْمَةِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہُ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ․ وقال: اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَشَآءُ ․ (الآیة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :23311
تاریخ اجراء :Jul 24, 2010