نماز میں تکبیر تحریمہ کے لیے کب ہاتھ اٹھایا جائے گا؟ کیا انگوٹھا یا شہادت کی انگلی کا کان کی لو سے چھونا سنت ہے؟(۲)اوپر مذکور سوال کا حدیث سے کیا حوالہ ہے؟

سوال کا متن:

نماز میں تکبیر تحریمہ کے لیے کب ہاتھ اٹھایا جائے گا؟ کیا انگوٹھا یا شہادت کی انگلی کا کان کی لو سے چھونا سنت ہے؟(۲)اوپر مذکور سوال کا حدیث سے کیا حوالہ ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 20/20/ ب
 
تکبیر تحریمہ کہتے ہوئے اسی کے ساتھ ہاتھ بھی اٹھایا جائے، کان کی لَوْ کو اپنے انگوٹھے یا شہادت کی انگلی سے چھونا سنت نہیں ہے۔ بلکہ اپنے انگوٹھے کو کان کی لو تک اٹھانا یعنی اس کے مقابل کرنا سنت ہے: حَتی یُحَاذِیَ أذُنَیْہِ، اوردوسری حدیث میں: حتی یحاذی منکبیہ، پہلی حدیث میں ہاتھ کو کان کی لو کے مقابل اٹھانے کا ذکر ہے، اور دوسری حدیث میں دونوں ہاتھ اپنے کندھوں کے مقابل اٹھانے کا ذکر ہے، ابوداود، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، طحاوی وغیرہ سب ہی کتابوں میں یہ حدیثیں ملیں گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :9908
تاریخ اجراء :نماز میں تکبیر تح