پندرہ ہزار دے كر قسط وار تیس ہزار وصول كرنا

سوال کا متن:

بخدمت حضراتِ مفتیان کرام۔ بندہ آپ سے ایک مسئلہ کی وضاحت چاہتا ہے ۔امید ہے ان شائاللہ تسلی بخش جواب دیکر ممنون ومشکور ہوں گے ۔
سوال؛میں نے ایک کمپنی میں 15000 پندرہ ہزار روپئے دیئے اور کمپنی ہر مہینے 3000 تین ہزار روپئے متعین کرکے دیتی ہے اور یہ سلسلہ دس مہینے تک چلتا ہے اس کے بعد بند ہوجاتا ہے اور اپنا رأس المال بھی کمپنی واپس نہیں کرتی۔تو کیا یہ شکل جائز ہے جبکہ پیسے ڈالتے وقت یہ سب شرائط سامنے تھیں؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 587-528/H=06/1440
آپ نے پندرہ ہزار روپئے دیئے اور دس ماہ میں قسط وار تیس ہزار روپئے واپس لئے تو یہ سودی معاملہ ہے اور اس کا سود ہونا ظاہر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :168320
تاریخ اجراء :Feb 10, 2019