مختلف ”اپلیکیشنز“ کے ذریعہ رقم کی ادائیگی یا وصولیابی کی صورت میں ملنے والے ”کیش بیک“ کی حیثیت

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علماء دین، مفتیان شروع متین اس مسئلہ کے تعلق سے ۔مسئلہ یہ ہے کہ آج کل موبائل فونوں اور دیگر آلات میں رقم کی ادائیگی کے لئے چند اپلیکیشنز (applications) کا استعمال کیا جاتا ہے اور اور ان میں ایک ادائیگی یا ایک وصولی پر کیش بیک (cash back ) کے نام سے کچھ روپیہ رقم ادا کرنے والے یا وصول کرنے والے کے کھاتے میں آتے ہیں مثلاً بکر پر زید کے پانچ ہزار کا قرضہ ہے بکر نے اس قرض کو مذ کورہ اپلیکیشنز (Paytm یا googlepay ) یا ان جیسے کسی دوسرے اپلیکیشن سے ادا کیا ادا کرنے کے بعد بکر کے کھاتے میں کیش بیک کے نام سے بیس روپئے اور وصول کرنے کے بعد زید کے کھاتے میں بیس یا پچیس روپئے جاتے ہیں ان کیش کے بیک کے نام پر حاصل ہونے والی رقم کا کیا حکم ہے اور کیا سودی رقم ہے یا کوئی اور رقم ہے براہ کرم جواب عنایت فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 469-396/L=05/1440
مختلف ”اپلیکیشنز“ کے ذریعہ رقم کی ادائیگی یا وصولیابی کی صورت میں ملنے والے ”کیش بیک“ کی حیثیت تبرع وانعام کی ہے جس کے لینے میں مضائقہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :168036
تاریخ اجراء :Jan 9, 2019