كیا قرض كی واپسی آج كی مالیت كے حساب سے؟

سوال کا متن:

(۱) میرے چچا نے میرے والد صاحب کو کاروبار کے لیے پیسے دیئے ۱۴/ لاکھ علیحدہ ہونے کے بعد، اب وہ ۱۵/ سال بعد مطالبہ کرتے ہیں۔ جو رقم انہوں نے ہمیں ۱۵/ سال پہلے ۱۴/ لاکھ دی تھی اس کی آج کے دور میں کروڑ روپئے بنتے ہیں، تو آیا ہمارے ذمہ واپس ۱۴/ لاکھ دینے ہوں گے؟ یا کروڑ روپئے دینے ہوں گے؟ یا پھر کتنے دینے چاہئے؟
(۲) چچا کا ایک کروڑ روپیہ سود ہے یا نہیں؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1357-1282/SN=12/1438
(۱،۲) اگر آپ کے چچا نے کاروبار کے لیے بہ طور قرض یہ رقم دی تھی (کاروبار میں شرکت وغیرہ کے معاہدے کے تحت نہیں) تو صورت مسئولہ میں جتنی رقم انہوں نے دی تھی (یعنی ۱۴/ لاکھ روپئے) اتنی ہی لوٹانا آپ کے والد پر ضروری ہے، چچا کی طرف سے اگر زیادہ کا مطالبہ ہو تو یہ جائز نہیں، قرض دے کر زیادہ وصول کرنا شرعاً سود ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :154084
تاریخ اجراء :Sep 23, 2017