اسٹیٹ بینک آ ف انڈیا کے برانچ منیجر کی بیٹی کے لیے ہمارے پاس رشتہ آیا ہے، اس ملازمت علاوہ منیجر صاحب اور ان کی فیملی اسلام پر عمل پیرا ہیں۔ ہم کشمکش میں ہیں ۔ براہ کرم، اس رشتہ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

سوال کا متن:

اسٹیٹ بینک آ ف انڈیا کے برانچ منیجر کی بیٹی کے لیے ہمارے پاس رشتہ آیا ہے، اس ملازمت علاوہ منیجر صاحب اور ان کی فیملی اسلام پر عمل پیرا ہیں۔ ہم کشمکش میں ہیں ۔ براہ کرم، اس رشتہ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 352-332/N=4/1437-U کسی سرکاری یاغیر سرکاری بینک میں منیجر کے عہدہ پررہ کر ملازمت کرنا ناجائز وحرام ہے، ایسی ملازمت کی آمدنی بھی درست نہیں ہوتی؛ کیوں کہ اس میں سود سے متعلق تمام کاموں کی دیکھ ریکھ، ان کی نگرانی اور انھیں پاس کرنا ہوتا ہے جو مذہب اسلام میں بلا شبہ ناجائز وحرام ہے، پس صورت مسئولہ میں اگر آپ کو کسی اور دین دار گھرانہ میں مناسب رشتہ ملے تو آپ اسے ترجیح دیں (مستفاد از آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ۶: ۹۱، مطبوعہ: کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)۔ اور اگر منیجر صاحب اور ان کے اہل خانہ کی دین داری کے مد نظر آپ کو یہ امید ہو کہ منیجر صاحب اس ناجائز ملازمت سے جلد از جلد سبک دوش ہوکر اپنی آمدنی پاکیزہ کرلیں گے اور دیگر پہلوٴوں سے بھی یہ رشتہ مناسب معلوم ہوتا ہو تو آپ اس شرط کے ساتھ یہ رشتہ منظور کرسکتے ہیں کہ جب تک ان کا ذریعہ آمدنی یہ ناجائز ملازمت رہے گی، ان کا کوئی ہدیہ وغیرہ نہ لیں گے، نیز سامان جہیز وغیرہ بھی نہ لیں گے، ویسے آپ استخارہ بھی کرلیں، اس میں جو پہلو راجح معلوم ہو، اس پر عمل کریں، اللہ تعالی آپ کی رہنمائی فرمائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :63280
تاریخ اجراء :Mar 18, 2017