بڑے بھائی کے زیورات (سونا) چھوٹے بھائی کے اختیارمیں دے دیا۔ چھوٹے بھائی نے اس زیورات (سونا)کو بینک میں رہن کرکے ان پیسوں سے اپنے بڑے بھائی کو زمین لے کر دیا۔ اس زیورات کے سود کو چھوٹے بھائی نے بینک کو ادا کرنے سے کیا بڑے ب

سوال کا متن:

بڑے بھائی کے زیورات (سونا) چھوٹے بھائی کے اختیارمیں دے دیا۔ چھوٹے بھائی نے اس زیورات (سونا)کو بینک میں رہن کرکے ان پیسوں سے اپنے بڑے بھائی کو زمین لے کر دیا۔ اس زیورات کے سود کو چھوٹے بھائی نے بینک کو ادا کرنے سے کیا بڑے بھائی گناہ میں شامل ہوئے۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 560-560/M=6/1436-U
اگر چھوٹے بھائی نے ان زیورات کو بینک میں رہن رکھ کر سودی قرض سے بڑے بھائی کو زمین خریدکر دیدیا تو اگر بڑے بھائی کو اس معاملے کا علم ہونے کے باوجود اس کو منع نہیں کیا؛ بلکہ وہ بھی اس پر راضی رہے تو اس صورت میں دونوں بھائی سود کے گناہ میں شریک ہیں۔ وعن أبي رافع قال: سألتُ عمر بن الخطاب․․․ ثم قال: یا أبا رافع! إن ا لآخذ والمعطي والشاہد والکاتب شرکاء․․․ ثم بیَّن شدة حُرمة الربا بقولہ: الآخذ والمعطي والکاتب والشاہد فی سواء: أن في المأثم وہو نظیر ما روي عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم: لعن اللہ في ا لخمر عشرة․․․ والأصل في الکل قولہ: ”وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ (المائدہ) (المبسوط للسرخسي: ۱۴/ ۸، کتاب الصرف، ط: دار المعرفة، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :58463
تاریخ اجراء :Apr 7, 2015