کیا جی پی ایف اکاؤنٹ میں محفوظ رقم پر زکاةد ینا ہوگی؟

سوال کا متن:

میں سرکاری ملازم ہوں، میں اپنی تنخواہ کے پیسے اپنے جی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع کرتاہوں۔ ہمیں پیسے نکالنے کی اجازت نہیں ہے سوائے فلیٹ ، مکان یا زمین خرید کی غرض سے ۔ملازمت کے 15/ سال بعد ہمیں شادی ، منگنی ، اعلی تعلیم اور اپنے اور اپنی فیملی ممبر کے لیے پیسے نکالنے کی اجازت ہے۔دوسرے کسی کام کے لئے اپنے جی پی ایف اکاؤنٹ سے پیسے نکالنے کی اجازت نہیں ہے۔
سوال یہ ہے کہ :(۱ ) کیا جی پی ایف اکاؤنٹ میں محفوظ رقم پر زکاةد ینا ہوگی؟(۲)ہاں تو کب ؟ہر سال یا ریٹائر مینٹ کے بعد پیسے نکالنے پر؟ (۳) اگر ایسا ہے تو جس سال رقم نکال لوں اسی سال زکاة کی دینی ہوگی یا جن سالوں میں میں رقم جمع کی ہے ان تمام سالوں کی زکاة دینی ہوگی؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(د): 454=47-3/1433
جی، پی، ایف اکاوٴنٹ میں اگر حکومت جبری اور لازمی طور پر آپ کی تنخواہ میں سے پیسے کاٹتی ہے تو اس رقم پر زکات اسی وقت لازم ہوگی جب آپ اسے وصول کریں اور اس پر سال گزرجائے؛ لیکن اگر اپنی رضامندی سے آپ پیسے کٹواتے ہیں حکومت کی طرف سے جبر نہیں ہوتا تو اس رقم پر زکات واجب ہے، اگر آپ مالک نصاب ہیں؛ البتہ جمع شدہ رقم کی زکات کی ادائیگی اسی وقت لازم ہوگی جب وہ پیسے آپ کو وصول ہوجائیں یعنی پہلی صورت میں گزشتہ سالوں کی زکات واجب نہ ہوگی اور دوسری صورت میں واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :36500
تاریخ اجراء :Feb 4, 2012