جتنا قرض لیا ہے اتنا ہی واپس كرنا ضروری ہے۔

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے اپنے بھائی سے 100000روپئے 1998میں قرض لیے تھے اور ابھی وہی100000 روپے واپس کرنا چاہتا ہوں مگر بھائی اس بات پر مصر ہیں کہ میں اج کل کے زمانے کے اعتبار سے رقم واپس لوں گا۔ تو کیا میں صرف 100000روپئے دینے کا پابند ہوں یا اج کل کے زمانے کے حساب سے قرض دینے کا پابند ہوں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی: 1079-665/L=8/1433
آپ صرف روپے دینے کے پابند ہیں، زمانے کے حساب سے رقم واپس کرنے کے پابند نہیں ہیں، اس لیے آپ کے بھائی کا زمانے کے حساب سے زائد رقم کا مطالبہ کرنا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :39998
تاریخ اجراء :Jun 27, 2012