جب ہم کریڈٹ کارڈ بنواتے ہیں تو اس کے لیے ایک فارم بھرنا ہوتاہے جس میں ایک آپشن (اختیار) یہ ہوتاہے کہ اگر آپ نے 50-55/ دن پورے ہونے سے پہلے پیسہ جمع نہیں کیا توآپ کو انٹریسٹ(سود)دینا ہوگا اور ہم اس آپشن کو تسلیم کرتے ہیں پھ

سوال کا متن:

جب ہم کریڈٹ کارڈ بنواتے ہیں تو اس کے لیے ایک فارم بھرنا ہوتاہے جس میں ایک آپشن (اختیار) یہ ہوتاہے کہ اگر آپ نے 50-55/ دن پورے ہونے سے پہلے پیسہ جمع نہیں کیا توآپ کو انٹریسٹ(سود)دینا ہوگا اور ہم اس آپشن کو تسلیم کرتے ہیں پھر اس کے بعد کارڈ بنتاہے، حالانکہ میں مدت پوری ہونے سے قبل ہی پیسہ جمع کردیتاہوں، لیکن جو آپشن انٹریسٹ دینے کاتسلیم کرتے ہیں اس کے لیے ہماری رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ درست ہے؟َ

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(د): 1781=1338-11/1431
کریڈٹ کارڈ بنواتے وقت انٹریسٹ دینے کا جو آپشن تسلیم کیا جاتا ہے، اس کے فارم پر دستخط کرتے وقت اگر غالب گمان یہ ہو کہ جاری کردہ بلوں کی قیمت مقررہ مدت کے اندر ادا کردی جائے گی اور عقد میں شرط پر دستخط کرنا ایک فرضی صورت ہو تو پھر کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز ہوگا اور اس شرط پر دستخط کرنے کی گنجائش بھی ہوگی، شرط تو شریعت کی رو سے باطل ہوجائے گی اور عقد صحیح ہوجائے گا۔ من اشترط شرطًا لیس في کتاب اللہ فہو باطل وإن کان مائة شرط․ (مسلم شریف: ۱/۴۹۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :27209
تاریخ اجراء :Nov 6, 2010