میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنے گھر سے 100/ کلو میٹر دور ڈیوٹی کرتاہوں اور ڈیوٹی کے بعدہر ہفتہ گھر جاتاہوں ۔ میں اپنے کام کی جگہ میں قیام کے دوران پوری نماز پڑھوں یا قصر پڑھوں؟میں اپنی ڈیوٹی کی جگہ پہ زیادہ سے زیادہ دس دن رہتا

سوال کا متن:

میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنے گھر سے 100/ کلو میٹر دور ڈیوٹی کرتاہوں اور ڈیوٹی کے بعدہر ہفتہ گھر جاتاہوں ۔ میں اپنے کام کی جگہ میں قیام کے دوران پوری نماز پڑھوں یا قصر پڑھوں؟میں اپنی ڈیوٹی کی جگہ پہ زیادہ سے زیادہ دس دن رہتاہوں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(د): 123=72-1/1433
اگر آپ نے جائے ملازمت میں مستقل رہنے اور وطن بنانے کا ارادہ نہیں کیا ہے تو وہ جگہ آپ کے حق میں وطن اقامت کا حکم رکھتی ہے؛ لہٰذا آپ وہاں قصر ہی کرتے رہیں۔ فیقصر إن نوی الإقامة في أقل منہ أي نصف شہر، أو دخل بلدة ولم ینوہا أي مدة الإقامة (الدر المختار: ۲/۱۲۵)
البتہ اگر کبھی ۱۵/ دن رہنے کا ارادہ ہو؛ تو پوری نماز ہی پڑھنی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :35874
تاریخ اجراء :Dec 28, 2011