ہمارے یہاں مسجدوں میں زیادہ تر ہم عقیدہ امام ہیں مگر کچھ مساجد میں بریلوی عقیدے کے امام ہیں، خاص کر ہمارے محلہ کی مسجد میں بریلوی امام ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں بریلوی امام کے پیچھے ہماری نماز ہوجائے گی یا نہیں؟

سوال کا متن:

ہمارے یہاں مسجدوں میں زیادہ تر ہم عقیدہ امام ہیں مگر کچھ مساجد میں بریلوی عقیدے کے امام ہیں، خاص کر ہمارے محلہ کی مسجد میں بریلوی امام ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں بریلوی امام کے پیچھے ہماری نماز ہوجائے گی یا نہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ل): 1143=713-8/1432
اگر آپ کے قریب میں کوئی اور مسجد ہو جس کے امام کے عقائد صحیح اور درست ہوں تو آپ اسی مسجد میں جاکر نماز ادا کریں، بریلوی امام کی اقتداء میں نماز نہ پڑھیں تاہم اگر اس بریلوی امام کے عقائد شرکیہ نہ ہوں تو بوقت ضرورت آپ اس کی اقتداء میں نماز پڑھ سکتے ہیں، بریلوی امام کی اقتداء میں نماز کراہت کے ساتھ درست ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :33160
تاریخ اجراء :Jul 6, 2011