کیا نماز قضاء کے تحت پچھلے دنوں ، مہینوں یا سالوں کی قضائے عمری ادا کی جاسکتی ہے؟اگر ہاں! تو اس کے اداکرنے کے بہتر طریقے کیا ہیں؟

سوال کا متن:

کیا نماز قضاء کے تحت پچھلے دنوں ، مہینوں یا سالوں کی قضائے عمری ادا کی جاسکتی ہے؟اگر ہاں! تو اس کے اداکرنے کے بہتر طریقے کیا ہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ل): 200=172-3/1432
اگر کئی مہینوں یا سالوں کی قضا نمازیں ذمہ ہیں تو ان کی ادائیگی ضروری ہے، قضائے عمری کا سہل طریقہ یہ ہے کہ جتنے مہینوں یا سالوں کی نمازیں رہ گئی ہیں اس کا اندازہ کرلیا جائے اور اندازہ میں زیادہ کو اختیار کیا جائے، مثلاً اگر شبہ ہو کہ دو مہینے کی نماز قضا ہوئی ہے یا تین مہینے کی تو تین مہینے کو مانا جائے اس کے بعد نمازوں کا اندازہ کرلیا جائے، مثلاً ۱۲۰، نمازیں فجر کی، ظہر کی، ۱۲۰، عصرکی ۱۲۰ ،مغرب کی ۱۲۰، عشاء کی ۱۲۰، وتر کی ۱۲۰، ان کو اسی حساب سے کاپی پر درج کرلیا جائے اور ہروقت کے ساتھ اس وقت کی قضا نماز ایک دو پانچ جتنی پڑھنی ہو پڑھ لی جائے اور نماز ادا کرتے وقت یہ نیت کی جائے کہ ظہر یا فجر کی مثلاً پہلی یا آخری چھوٹی ہوئی نماز پڑھ رہا ہوں، اخیر میں جتنی نماز پڑھ لی جائے اس پر نشان لگادیا جائے تاکہ جو نمازیں پڑھی جاچکیں اور جو نمازیں پڑھنے سے رہ گئی ہیں ان کا اندازہ کیا جاسکے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :29608
تاریخ اجراء :Feb 8, 2011