اگر ہماری فجر کی سنت چھوٹ جائے تو اسے کب اداکریں؟ جماعت کے بعد یا طلوع آفتاب کے بعد؟(۲) اگر ظہر کی سنت چھوٹ جائے تو کب اداکریں؟ جماعت کے بعد کی دوسنت کے بعد یا دو رکعات سنت سے پہلے؟(۳) اگر عصر کی سنت چھوٹ جائے تو کب اداکری

سوال کا متن:

اگر ہماری فجر کی سنت چھوٹ جائے تو اسے کب اداکریں؟ جماعت کے بعد یا طلوع آفتاب کے بعد؟(۲) اگر ظہر کی سنت چھوٹ جائے تو کب اداکریں؟ جماعت کے بعد کی دوسنت کے بعد یا دو رکعات سنت سے پہلے؟(۳) اگر عصر کی سنت چھوٹ جائے تو کب اداکریں؟(۴) اگر عشاء کی سنت چھوٹ جائے تو کب اداکریں؟ اگر دعا قنوت یاد نہ ہو تو کیا تین بار قل ہو اللہ احد پڑھ سکتے ہیں؟ براہ کرم، اس بارے میں وضاحت فرمائیں۔ 

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ھ): 480=328-3/1432
(۱) طلوعِ آفتاب اور وقت مکروہ نکل جانے کے بعد۔
(۲) پہلے چار سنت اور پھر دو پڑھ لیں یا پہلے دو سنت اور بعد میں چار دونوں طرح درست ہے، پہلا طریقہ بہتر ہے۔ 
(۳) اس کو پڑھنے کا حکم نہیں۔
(۴) عشاء کی پہلی سنت یعنی فرض سے پہلی والی کا تو حکم وہی ہے کہ جو نمبر (۳) کے تحت عصر کی سنت کا لکھ دیا اور فرض کے بعد والی دو سنت چھوٹ جائیں تو صبح صادق سے پہلے پڑھ لیں۔
(۵) یاد کرنے کی کوشش کرتے رہیں اور جب تک یاد نہ ہو تو رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً إلخ یا رَبِّ اغفر لی کم ازکم تین مرتبہ پڑھ لیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :30135
تاریخ اجراء :Feb 10, 2011