کیا اسلام میں عقیقہ جائز ہے اور کیا ہم اس کی تقریب میں جاسکتے ہیں جب کہ لوگ اس میں بہت زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں؟ اگر یہ جائز نہیں ہے، تو کیا ہم صرف اس دن ان کے گھر جاسکتے ہیں اور اس تقریب میں شرکت نہ کریں؟

سوال کا متن:

کیا
اسلام میں عقیقہ جائز ہے اور کیا ہم اس کی تقریب میں جاسکتے ہیں جب کہ لوگ اس میں
بہت زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں؟ اگر یہ جائز نہیں ہے، تو کیا ہم صرف اس دن ان کے گھر
جاسکتے ہیں اور اس تقریب میں شرکت نہ کریں؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم `
فتوی:
1599=1273/ھ
 
عقیقہ
تو فی نفسہ جائز بلکہ مستحب ہے، بشرطیکہ حد جواز واستحباب میں رہے، اگر حدود سے
تجاوز دعوتی اہتمام میں ہو تو ایسی صورت میں شرکت درست نہیں، اور اس دن جانا یہ
بھی شرکت ہی ہے، اس سے بھی احتراز کی ضرورت ہے، تجاوز عن الحدود سے متعلق بہشتی
زیور میں عمدہ کلام ہے، س کو بار بار خود پڑھیں مطالعہ کریں اور دوسروں کو سنانے
کا بھی اہتمام کیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :14533
تاریخ اجراء :کیا اسلام میں عق®