روزہ میں بیوی کا شرم گاہ پر ہاتھ رکھنے سے منی خارج ہونا

سوال کا متن:

میری بیوی جو الحمدللّہ حاملہ ہے نے حمل کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا البتہ اس نے میری شرم گاہ پر براہ راست ہاتھ رکھا جس کی وجہ سے منی خارج ہو گئی جبکہ میں روزہ تھا۔ شریعت میں اس صورت میں مجھ پر اور میری بیوی پر کیا حکم ہے؟ کیا میرا روزہ ٹوٹ گیا؟ روزہ میں اگر ایسے ہی یا بیوی سے بوس وکنار سے مذی خارج ہو تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟ دونوں صورتوں میں اگر گناہ ہو تو اس کی کیا تلافی ہے؟ جزاک اللّہ

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1000-872/D=10/1440
بیوی کو ایسی شہوانی حرکت جب کہ آپ روزے سے تھے نہیں کرنی چاہئے تھی بہرحال وہ توبہ استغفار کرے اور آپ کا روزہ ٹوٹ گیا ایک روزہ کی قضا بعد میں رکھ لیں۔ قال فی الدر: او قَبَّلَ ولو قُبلة فاحشة بان یدغدغ او یمص شفتیہا او لمس ولو بحائل لا یمنع الحرارة ․․․․․․ فانزل قضی فی الصور کلہا (الدر مع الرد: ۳/۳۷۹) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171399
تاریخ اجراء :Jun 27, 2019