سوال کا متن:
کیا فرماتے ہیں علماء دیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے متلق؟ خالہ نے اپنے بھانجے کو دودھ پلایا..پھر وہی خالہ اپنی بیٹے کی شادی اس لڑکے کی بہن سے کرنا چاہتی ہے،تو کیا اس لڑکے سے اس کی شادی ہو سکتی ہے؟حالانکہ جس لڑکی سے شادی کرانا چاہتی ہے اس کو دودھ نہیں پلایا..؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 945-830/M=09/1440
اگر حقیقی صورت حال یہی ہے کہ خالہ نے بھانجی کو دودھ نہیں پلایا ہے تو بھانجی کے ساتھ اپنے بیٹے کی شادی کرا سکتی ہے، وتحل أخت أخیہ رضاعاً (البحر)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa : 945-830/M=09/1440
اگر حقیقی صورت حال یہی ہے کہ خالہ نے بھانجی کو دودھ نہیں پلایا ہے تو بھانجی کے ساتھ اپنے بیٹے کی شادی کرا سکتی ہے، وتحل أخت أخیہ رضاعاً (البحر)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند