میں نكاح میں سادگی چاہتا ہوں اس كے لیے كیا كروں؟

سوال کا متن:

حضرت جی میرا سوال یہ ہے کہ میری عمر 30 سال ہے اور میرے گھر والے منگنی کرنا چاہتے اور اس کے پانچ چھ ماہ بعد شادی اور منگنی کی تاریخ ہے ماہ دسمبر۔ میں کیوں کہ میں باہر جاب کرتا ہوں آنے میں تھوڑا مسائل ہیں تاہم میں سادگی چاھتا لیکن میرے سسرال والے چاہتے ہیں کہ جو خرچ ہو گا ہم خود کریں گے جس میں منگنی پر انگوٹھی وغیرہ وغیرہ۔ 1 عرض یہ ہے کہ اس پر میں کیا کروں آیا ان کو منع کر دو کہ ایسا نہ کریں یا کیا کروں؟
2 دوسرا میں چاہتا نکاح ہو جائے جو کہ سنت عمل ہے ۔ مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 833-712/D=09/1440
آپ کی سوچ اورفکر مناسب اور درست ہے اگر رشتہ ہر طرح دیکھا بھالا ہے تو بات طے کرلیں منگنی کی رسم کرنے کی ضرورت نہیں سادگی کے ساتھ جب سہولت ہو نکاح کرکے دلہن لے آئیں اسی میں خیروبرکت ہوتی ہے حدیث میں ہے افضل النکاح برکة ایسرہ موٴنة یعنی سب سے بابرکت اور فضیلت والا نکاح وہ ہے جس میں زیر باری کم سے کم ہو۔
سسرال والوں کا اس طرح کا خرچ کرنا فضول و زاید ہے اور آپ کا اسے قبول کرنا خلاف غیرت ہے۔ آپ صاف لفظوں میں کہہ دیں کہ میں سادگی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا ہوں جس میں میرے یہاں بھی رسمیں نہ ہوں گی صرف دو چار آدمی بطور مہمان جائیں گے نکاح کرکے رخصت کرا لائیں گے اس میں طرفین کے لئے عافیت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170194
تاریخ اجراء :May 17, 2019