اعتكاف ٹوٹ جائے تو اس كی كیا قضا ہے؟

سوال کا متن:

عرض ہے کہ ایک آدمی اعتکاف میں بیٹھ جائے اور پانچ دن بیٹھنے کے بعد چھٹے دن اس کو میت کی خبر مل جاتی ہے تو وہ بیہوش ہو جاتا ہے اور اس کو اعتکاف سے نکال دیا جاتا ہے تو اس اعتکاف کا کیا حکم ہے کیا اس اعتکاف کا اعادہ لازمی ہے؟ برائے مہربانی تفصیل کے ساتھ جواب تحریر کریں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 935-834/M=09/1440
صورت مسئولہ میں اس آدمی پر لازم ہے کہ کم سے کم ایک دن کے اعتکاف کی قضاء روزے کے ساتھ کرے مفتی بہ قول یہی ہے اور احتیاط اس میں ہے کہ پورے عشرہ یا بقیہ دنوں کے اعتکاف کی روزے کے ساتھ قضاء کرلے۔ وعلی کل فیظہر من بحث ابن الہمام لزوم الاعتکاف المسنون بالشروع وان لزوم قضاء جمیعہ أو باقیہ مخرج علی قول ابی یوسف وأما علی قول غیرہ فیقضی الیوم الذی أفسدہ لاستقلال کل یوم بنفسہ (شامی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170934
تاریخ اجراء :Jun 22, 2019