كیا اے سی میں سفر كرنے والے كو روزہ نہ ركھنے كی اجازت ہے؟

سوال کا متن:

کیا کوئی شخص اے سی میں سفر کرے پھر بھی اس کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:845-713/sd=10/1440
اگر سفر میں مشقت نہ ہو، تو روزہ رکھنا ہی بہتر ہے،لیکن اگر روزہ نہیں رکھا ، تو صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ واجب نہیں ہوگا، واضح رہے کہ روزہ نہ رکھنے کی اجازت اسی صورت میں ہے جب کہ سفر شروع ہونے کے بعد سحری کا وقت شروع ہو اور سفر کی مسافت کم ازکم سوا ستہتر کلو میٹر ہو، لہذا اقامت کی حالت میں سحری کرنے کے بعد سفر کی وجہ سے روزہ توڑنے کی اجازت نہیں ہے، تاہم اگر توڑدیا تو صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ نہیں۔
وقال الحصکفی: ویندب لمسافر الصوم لآیة وإن تصوموا -إن لم یضرہ- (الدر المختار مع رد المحتار: ۳۶۱/۳، فصل فی العوارض المبیحة لعدم الصوم، ط: دار إحیاء التراث العربی، بیروت) منہا السفر الذی یبیح الفطر، وہو لیس بعذر فی الیوم الذی أنشأ السفر فیہ، کذا فی الیاثیة، فلو سافر نہارًا، لا یباح لہ الفطر فی ذلک الیوم وإن أفطر لا کفارة علیہ بخلاف ما لو أفطر، ثم سافر کذا فی محیط السرخسی، (الفتاوی الہندیة: ۲۶۹/۱، الباب الخامس فی الإعذار التی تبیح الإفطار، ط: اتحاد، دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170717
تاریخ اجراء :Jun 22, 2019