رمضان سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنا

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مذکورہ مسئلہ کے بارے میں! اگر کسی شخص نے ماہ رمضان المبارک شروع ہونے سے پہلے صدقہ فطر ادا کر دیا تو اس کی طرف سے کافی ہوگا یا نہیں؟ تسلی بخش جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 643-553 /D=07/1440
راجح قول کے مطابق ماہِ رمضان شروع ہونے سے پہلے بھی صدقة الفطر ادا کیا جا سکتا ہے اور واجب ذمہ سے ساقط ہو جائے گا۔ قال العلامة الحصکفي: وصحّ أدائہا إذا قدّمہ علی یوم الفطر أو أخرہ اعتباراً بالزکاة ، ․․․․․ بشرط دخول رمضان في الأول ہو الصحیح وبہ یفتي جوہر وبحر عن الظہیریة ؛ لکن عامة المتون والشروح علی صحة التقدیم مطلقاً وصححہ غیر واحد ورجّحہ فی النہر ، ونقل عن الولوالجیة أنہ ظاہر الراویة ، قلت : فکان ہو المذہب ۔ الدر المختار ، کتاب الزکاة ، باب صدقة الفظر، ۳/۳۲۲، زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :169363
تاریخ اجراء :Mar 20, 2019