نکاح میں حقیقی والد كی جگہ لے پالك كا نام لكھنا؟

سوال کا متن:

لے پالک بیٹی کا نکاح سگے باپ کی موجودگی میں ہو اور نکاح میں ولدیت باپ کی جگہ لے پالک کا لکھا جائے جبکہ لے پالک سگا چچا ہو تو کیا نکاح ہو جائے گا؟شرعی عذر کیاہے ؟مدلل انداز میں رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:230-263/sd=4/1440
اگر لے پالک لڑکی شوہر، نکاح خواں اور گواہوں کے نزدیک معروف و مشخص ہو، تو صورت مسئولہ میں نکاح تو منعقد ہوجائے گا؛ لیکن ولدیت کے طور پر اصل باپ ہی کا نام ڈالنا چاہیے ، لے پالک کی ولدیت کسی دوسرے کی طرف منسوب کرنا جائز نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :167470
تاریخ اجراء :Dec 20, 2018